ہم اپنی حقیقت سے مکر جائیں گے اک دن
ہم اپنی حقیقت سے مکر جائیں گے اک دن
کتنی بھی دعائیں دو پہ مر جائیں گے اک دن
حرکت میں ہر اک شے کی گزرنے کا عمل ہے
ہم کو بھی گزرنا ہے گزر جائیں گے اک دن
ہر ساعت آئندہ اس امید پہ آئی
حالات ہیں حالات سنور جائیں گے اک دن
کچھ خواب ہیں آنکھوں میں تو کچھ دل میں امنگیں
یہ ساغر و مینا بھی تو بھر جائیں گے اک دن
یوں ہے کہ بس اک سلسلۂ رد نفی ہے
لگتا ہے کہ تم سے بھی مکر جائیں گے اک دن
انجمؔ تو جہاں جا کے ابھی گوشہ نشیں ہے
ملنے کو تجھے اہل نظر جائیں گے اک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.