Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنی کہانی بھول گئے ہم اپنا فسانا بھول گئے

سمیعہ نسیم

ہم اپنی کہانی بھول گئے ہم اپنا فسانا بھول گئے

سمیعہ نسیم

MORE BYسمیعہ نسیم

    ہم اپنی کہانی بھول گئے ہم اپنا فسانا بھول گئے

    ایسا یہ زمانہ رنگ لایا ہم ہنسنا ہنسانا بھول گئے

    بلبل کا چہکنا یاد رہا پھولوں کا مہکنا یاد رہا

    اپنی ہی حقیقت یاد نہیں اپنا ہی ترانا بھول گئے

    مے خانہ کی راتیں یاد آئیں بت خانے کی باتیں یاد آئیں

    پہنچے جو حرم کی چوکھٹ پر سر اپنا جھکانا بھول گئے

    یہ ظلم و ستم کے متوالے انصاف کا دعویٰ کرتے ہیں

    دیں کس کو سزا ہے کس کی خطا یہ اہل زمانہ بھول گئے

    آغاز جفا کی تلخی سے گھبرانا بھی اک نادانی ہے

    ان پر بھی کوئی وقت آئے گا وہ اپنا زمانہ بھول گئے

    ساقی ہے جدا میخانے سے ساغر ہے جدا پیمانے سے

    ہستی کے تلاطم میں پھنس کر سب پینا پلانا بھول گئے

    الفت کی قسم اس دنیا میں اب کوئی کسی کا بھی نہ رہا

    بیگانوں کا شکوہ کیا کیجے اپنے اپنانا بھول گئے

    ہے شمع خفا پروانے سے ساغر ہے خجل پیمانے سے

    اٹھتا ہے دھواں میخانے سے سب پینا پلانا بھول گئے

    اک ساز شکستہ لے کے نسیمؔ اس گلشن میں کیا جائیں کہ ہم

    بلبل کو رلانا بھول گئے پھولوں کو ہنسانا بھول گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-e-dil (Pg. 73)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے