Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنی محبت کا تماشا نہیں کرتے

مشتاق صدف

ہم اپنی محبت کا تماشا نہیں کرتے

مشتاق صدف

MORE BYمشتاق صدف

    ہم اپنی محبت کا تماشا نہیں کرتے

    کرتے ہیں اگر کچھ تو دکھاوا نہیں کرتے

    یہ سچ ہے کہ دنیا کی روش ٹھیک نہیں ہے

    کچھ ہم بھی تو دنیا کو گوارا نہیں کرتے

    اک بار تو مہمان بنیں گھر پہ ہمارے

    یہ ان سے گزارش ہے تقاضا نہیں کرتے

    دنیا کے جھمیلے ہی کچھ ایسے ہیں کہ ان کو

    ہم بھول تو جاتے ہیں بھلایا نہیں کرتے

    فردا پہ ہیں نظریں تو کبھی حال پہ نظریں

    ماضی کو مگر مڑ کے بھی دیکھا نہیں کرتے

    جن میں کہ بزرگوں کی کوئی قدر نہیں ہو

    ہم ایسے گھروں میں کبھی رشتہ نہیں کرتے

    بارش ہو کہ طوفان ہو یا آگ کا جنگل

    ہم گھر سے نکل جائیں تو سوچا نہیں کرتے

    جو خواب نظر آتا ہے سرسبز زمیں کا

    اس خواب کی تعبیر بتایا نہیں کرتے

    بازار میں بکتے نہیں وہ لوگ عموماً

    رشتوں کا جو اپنے کبھی سودا نہیں کرتے

    مأخذ :
    • کتاب : Badal Gai Koi Shai (Pg. 56)
    • Author : Dr. Mushtaque Sadaf
    • مطبع : Swaraj Prakashan, New Delhi (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے