ہم اپنی محبت کا تماشا نہیں کرتے
کرتے ہیں اگر کچھ تو دکھاوا نہیں کرتے
یہ سچ ہے کہ دنیا کی روش ٹھیک نہیں ہے
کچھ ہم بھی تو دنیا کو گوارا نہیں کرتے
اک بار تو مہمان بنیں گھر پہ ہمارے
یہ ان سے گزارش ہے تقاضا نہیں کرتے
دنیا کے جھمیلے ہی کچھ ایسے ہیں کہ ان کو
ہم بھول تو جاتے ہیں بھلایا نہیں کرتے
فردا پہ ہیں نظریں تو کبھی حال پہ نظریں
ماضی کو مگر مڑ کے بھی دیکھا نہیں کرتے
جن میں کہ بزرگوں کی کوئی قدر نہیں ہو
ہم ایسے گھروں میں کبھی رشتہ نہیں کرتے
بارش ہو کہ طوفان ہو یا آگ کا جنگل
ہم گھر سے نکل جائیں تو سوچا نہیں کرتے
جو خواب نظر آتا ہے سرسبز زمیں کا
اس خواب کی تعبیر بتایا نہیں کرتے
بازار میں بکتے نہیں وہ لوگ عموماً
رشتوں کا جو اپنے کبھی سودا نہیں کرتے
- کتاب : Badal Gai Koi Shai (Pg. 56)
- Author : Dr. Mushtaque Sadaf
- مطبع : Swaraj Prakashan, New Delhi (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.