Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں

مقصود آفاق

ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں

مقصود آفاق

MORE BYمقصود آفاق

    ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں

    کہ روز تجھ سے بچھڑنے کا خواب دیکھتے ہیں

    کبھی کبھی تو ہمیں بھی یقیں نہیں آتا

    کہ ہم بہار میں جلتے گلاب دیکھتے ہیں

    تمہاری چشم تمنا کو دیکھنے والے

    کوئی خزانۂ غم زیر آب دیکھتے ہیں

    بس ایک آس کے رشتے پہ عمر کٹتی ہے

    کہ خشک پیڑ مسلسل سراب دیکھتے ہیں

    جہاں جنوں کی تمازت پہ حرف آتا ہو

    ہم اس مقام پہ اک انقلاب دیکھتے ہیں

    ہمارے قد کا تم اندازہ کیا لگاؤ گے

    ہم آنکھ موند کے صحرا میں آب دیکھتے ہیں

    یہ شہر عشق تو آفاقؔ ہو نہیں سکتا

    ہم اس علاقے کا موسم خراب دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے