ہم بے وفا ہیں تم ہو وفادار خوش رہو
ہم بے وفا ہیں تم ہو وفادار خوش رہو
سرکار خوش رہو مری سرکار خوش رہو
لے جاؤ اپنی زلف کے سائے سمیٹ کر
ہم کو بہت ہے سایۂ دیوار خوش رہو
ہونے پہ اپنے آپ کے اصرار کب کیا
ہونے سے خود ہمیں بھی ہے انکار خوش رہو
ہم تو فقط ہیں بھیڑ بڑھانے کے واسطے
تم ہو بنائے رونق بازار خوش رہو
تم خوش رہو کہ اب کوئی خطرہ نہیں تمہیں
ہم ہو چکے ہیں خود میں گرفتار خوش رہو
تم عورتوں پہ ہم نے ہمیشہ ستم کئے
ہم مرد ہیں سدا کے جفا کار خوش رہو
بے وجہ غم کا ڈھونگ رچانے سے فائدہ
یوں بھی ہیں سب تمہارے پرستار خوش رہو
انساں بھی ہم خراب ہیں شاعر بھی ہیں خراب
بے کار یہ غزل ہے یہ اشعار خوش رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.