Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم بھی اک زمانے تک حادثوں سے کھیلے ہیں

نسیم زیدی ترشول

ہم بھی اک زمانے تک حادثوں سے کھیلے ہیں

نسیم زیدی ترشول

MORE BYنسیم زیدی ترشول

    ہم بھی اک زمانے تک حادثوں سے کھیلے ہیں

    غم اٹھائے ہیں پیہم درد ہم نے جھیلے ہیں

    اف یہ دشت پیمائی اف یہ آبلہ پائی

    جادۂ محبت میں کس قدر جھمیلے ہیں

    تم سے دل لگانے کی یہ سزا ملی مجھ کو

    رنج و غم کی یورش ہے حسرتوں کے ریلے ہیں

    دو دلوں کو آئے تو کس طرح قرار آئے

    تم وہاں اکیلی ہو ہم یہاں اکیلے ہیں

    دیکھ کر مرا چہرہ اب نظر چراتی ہو

    یاد ہوگا بچپن میں دونوں ساتھ کھیلے ہیں

    اک گھروندا مٹی کا جو کبھی بنایا تھا

    آج میرے ہاتھوں میں اس کے چند ڈھیلے ہیں

    روح مطمئن ہو اور دل ہو درد سے خالی

    پھر تو جس طرف دیکھو زندگی کے میلے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے