ہم بھی کہاں چمن کی حفاظت کو آ گئے
ہم بھی کہاں چمن کی حفاظت کو آ گئے
خود باغباں ہماری عداوت کو آ گئے
بازار پھیلنے جو لگا گھر میں ہر طرف
رشتہ سبھی لپک کے تجارت کو آ گئے
ہر وقت عیب سب کے گنانے میں ہم رہے
پھر ایک روز ہم ہی شرافت کو آ گئے
اول حرام خور سبھی اپنے ملک میں
عالی جناب ہو کے قیادت کو آ گئے
کیوں نہ سیاہ راتیں اجالوں سے ہارتیں
جب سب دیے ہوا سے بغاوت کو آ گئے
پر لطف زندگی کے لیے تھا یہی بہت
دونوں ذرا ذرا سا محبت کو آ گئے
مل کر سبھی نے پہلے تو بیمار کر دیا
پھر سارے دوست میری عیادت کو آ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.