ہم بھی تو کبھی رونق بازار رہے ہیں
ہم بھی تو کبھی رونق بازار رہے ہیں
بکنے کے لئے شوق سے تیار رہے ہیں
ہم نے کبھی سورج سے اجالا نہیں مانگا
اک چاند سے چہرے کے طلب گار رہے ہیں
دیوانے کو زنجیر کا کچھ خوف نہیں ہے
ہم وہ ہیں جو زلفوں میں گرفتار رہے ہیں
درکار نہیں ہم کو یہ پیمانہ و ساغر
ہم آنکھوں سے پینے کے گنہ گار رہے ہیں
بھولے سے کبھی ان کو سیہ کار نہ کہنا
جو لوگ حقیقت میں سیہ کار رہے ہیں
مانا کہ بڑے سہل ہیں تیرے لئے ہم لوگ
دنیا کے لئے عقدۂ دشوار رہے ہیں
ہر گوشۂ تاریک منور کیا ہم نے
ہر بزم میں ہم تھے جو ضیا بار رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.