ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ
ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ
گفتگو کرتے ہیں گھر کے در و دیوار کے ساتھ
ہم نے ایسے بھی فقیہان حرم دیکھے ہیں
بیچ دیتے ہیں فضیلت بھی جو دستار کے ساتھ
حیرتی ہوں وہ مسلماں کو مسلماں کرنے
سر بازار نکل آتے ہیں دو چار کے ساتھ
کیا ضرورت ہے انہیں منظر و پس منظر کی
جو کہانی ہی بدل دیتے ہیں کردار کے ساتھ
ایسے خورشید کی بھی ہم نے پذیرائی کی
جو دم صبح نکلتا ہے شب تار کے ساتھ
چیز دکاں سے اٹھا کر وہیں رکھ دیتا ہوں
روز یہ ہوتا ہے مجھ ایسے خریدار کے ساتھ
محسنؔ احسان مشقت کی بھی حد ہوتی ہے
تم تو مر جاؤ گے بار غم دل دار کے ساتھ
- کتاب : Sukhan sukhan mehtaab (Pg. 48)
- Author : Mohsin Ehsaan
- مطبع : Aziz ahmed Khan (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.