ہم دور دور ہو کے بھی ہوتے ہیں آس پاس
ہم دور دور ہو کے بھی ہوتے ہیں آس پاس
پاتے دیار غیر میں کھوتے ہیں آس پاس
ہے بے خودی کہ ترک تعلق نہ پوچھیو
تنہائی کے گزیدہ ہیں ہوتے ہیں آس پاس
کوئی نہیں ہے شہر خموشاں میں یار دوست
سب اپنے آپ ہنستے ہیں روتے ہیں آس پاس
کیا کیجئے نفاق و حسد کینہ پروری
کرتے کشید ہیں کہیں بوتے ہیں آس پاس
دل کے تعلقات ہیں دل کے تعلقات
یاں دل سے غیر غیر بھی سوتے ہیں آس پاس
ہے میل سب جہاں کا ہوا اس طرف ہی جمع
جو کچھ بھی گرد راہ ہے دھوتے ہیں آس پاس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.