ہم اعتکاف کوچۂ جاناں نہ کر سکے
ہم اعتکاف کوچۂ جاناں نہ کر سکے
داغ جگر کو شعلۂ رقصاں نہ کر سکے
آئی بہار جب بھی رہے دل فگار ہم
ہم اعتبار فصل بہاراں نہ کر سکے
اوروں کے کام آئے شریک الم ہوئے
لیکن ہم اپنے درد کا درماں نہ کر سکے
ہم کو رضائے دوست کی خاطر عزیز تھی
وہ جب ملے تو ان کو پشیماں نہ کر سکے
غیروں کے جامہ پر رہی احباب کی نظر
اپنا رفوئے چاک گریباں نہ کر سکے
کچھ تو مداوا کیجئے ہو کر شریک غم
انساں نہیں جو خدمت انساں نہ کر سکے
غنچوں میں بھی انہیں کا تبسم ہے آشکار
یہ اور بات ہے کوئی عرفاں نہ کر سکے
گزری تمام عمر اندھیرے میں اے زکیؔ
ہم شمع آرزو کو فروزاں نہ کر سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.