ہم ایک آنکھ ان کو نہ بھائے گئے ہیں
ہم ایک آنکھ ان کو نہ بھائے گئے ہیں
مگر پھر وہ کیوں مسکرائے گئے ہیں
نہ داماں نہ ساماں نہ تقدیر اپنی
فقیری میں کیوں ہم ستائے گئے ہیں
کوئی ہم سا رسوا نہ ہوگا جہاں میں
جہاں سے بھی نکلے نکالے گئے ہیں
بڑھے ہی چلے جا رہے ہیں اندھیرے
نہ جانے کہاں پر اجالے گئے ہیں
کہاں راز ہستی کہاں تیرے جلوے
یہ پردے بھی کیسے گرائے گئے ہیں
قسم کھا کے سر کی وہ کہتے ہیں برہمؔ
یہ گیسو تمہارے سنوارے گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.