ہم ہیں دیوانے وہ ہیں فرزانے
ہم ہیں دیوانے وہ ہیں فرزانے
کس کا کیا حال ہے خدا جانے
پیاسے پیاسے ہیں خود ہی پیمانے
اجڑے اجڑے ہوئے ہیں میخانے
کیسے سمجھوں میں اجنبی خود کو
لوگ ملتے ہیں جانے پہچانے
ان کو سینے سے ہم لگاتے ہیں
جن کو ٹھکرا دیا ہے دنیا نے
چشم ساقی کی مہربانی سے
رقص کرنے لگے ہیں پیمانے
آپ کو وقت خود بتا دے گا
کون اپنے ہیں کون بیگانے
رسم کیسی ہے یہ محبت کی
آگ میں جل رہے ہیں پروانے
زندگی اے ضمیرؔ اس کی ہے
تیری آواز کو جو پہچانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.