Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ہیں دنیائے قیامت سے گزارے ہوئے لوگ

شبیر شاہد

ہم ہیں دنیائے قیامت سے گزارے ہوئے لوگ

شبیر شاہد

MORE BYشبیر شاہد

    ہم ہیں دنیائے قیامت سے گزارے ہوئے لوگ

    کیوں نہ سستائیں لحد میں تھکے ہارے ہوئے لوگ

    اب ہمارا نہیں پانی میں بنی راہ کا پوچھ

    ہم ہیں طوفان میں کشتی سے اتارے ہوئے لوگ

    اب کسی طور بھی خاطر میں نہیں آ سکتے

    دل سے اترا ہوا تو سر سے اتارے ہوئے لوگ

    کربلا سا بنا منظر سر میداں آ کر

    جب ہمارا ہوا اللہ تمہارے ہوئے لوگ

    گاڑیاں گزریں تو یاد آتا ہے اسٹیشن پر

    ساتھ گزرا ہوا وقت اور گزارے ہوئے لوگ

    اس کو پوشاک بدلنے کی ہے عادت اور ہم

    اس کے اک بار پہن کر ہیں اتارے ہوئے لوگ

    کائنات اور تری وسعتیں سمجھیں گے کہاں

    ایک گولے پہ ترے چند شمارے ہوئے لوگ

    یوم انصاف ہے شاہدؔ بلا تاخیر مزید

    پہلے آ جائیں مسیحاؤں کے مارے ہوئے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے