ہم ہیں ٹوٹے ہوئے ہم ہیں ہارے ہوئے
ہم ہیں ٹوٹے ہوئے ہم ہیں ہارے ہوئے
داستانوں میں وہ جو ہیں مارے ہوئے
زندگی کے فریبوں سے کس کو مفر
اس کے ہاتھوں گرفتار سارے ہوئے
وہ جو بجھتے گئے تیرگی بن گئے
وہ جو روشن رہے وہ ستارے ہوئے
دیکھ ہم بھی ذبیحوں کے اس ڈھیر میں
تیرے قدموں پہ کب سے ہیں وارے ہوئے
لوگ ہیں خوف کی دائمی قید میں
خود سے ملتے ہیں سب روپ دھارے ہوئے
اپنے حصے میں آئی ہے کیا زندگی
راتیں بیتی ہوئیں دن گزارے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.