ہم ہر قدم پہ سوچ کا رخ موڑتے رہے
ہم ہر قدم پہ سوچ کا رخ موڑتے رہے
کتنے صنم بناتے رہے توڑتے رہے
ہلچل جو دل میں تھی وہ نہ لفظوں میں ڈھل سکی
رشتے زبان و دل کے بہت جوڑتے رہے
ابھرا کئے شکوک نئے دل میں ہر گھڑی
ہر دم نیا شگوفہ کوئی چھوڑتے رہے
خود میں تھے ایسے دہر سے نا آشنا رہے
روشن حقیقتوں سے بھی منہ موڑتے رہے
پرتو تھا اک جمال کا آیا گزر گیا
سایہ تھا جس کے پیچھے سدا دوڑتے رہے
اب تک جنون عشق کی ہیں سر بلندیاں
ناحق خرد کے نام پہ سر پھوڑتے رہے
- کتاب : Shora-e-London (Pg. 159)
- Author : Jauhar Zahiri
- مطبع : Books From India (U.K) Ltd. 45, Museum Street, Londan W.C-1 (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.