ہم ہوئے تصویر اب پہلا سا وہ عالم کہاں
ہم ہوئے تصویر اب پہلا سا وہ عالم کہاں
رنگ ہیں سب پیرہن میں کھو گئے ہیں ہم کہاں
مضمحل ہے صبح کا شعلہ دھواں ہے دشت پر
دیکھنا ہے اڑ کے جاتی ہے مگر شبنم کہاں
دست قاتل کے لیے ہونٹوں پہ اب بھی مرحبا
خون اہل دل کی خاطر سینۂ ماتم کہاں
دامن دل میں سمیٹے ہیں ابھی طوفاں کئی
سیل اشک و نالۂ غم ہو گئے ہیں کم کہاں
دل دھڑکتا ہے ہر اک آہٹ پہ اہل ہجر کا
جانتے ہیں وہ کہ آئے گا کوئی اس دم کہاں
اڑ کے آتا ہے غبار رہ گزر آنکھوں میں پھر
ڈھونڈھتا ہوں کھو گیا ہے دیدٔہ پر نم کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.