ہم اک پری کی محبت میں مبتلا ہو کر
ہم اک پری کی محبت میں مبتلا ہو کر
ہوئے ہیں قید کسی گمشدہ جزیرے پر
تو میں یہ سمجھوں کہ رستہ بھٹک گیا ہوگا
اگر وہ شام کو بھی لوٹ کر نہ آیا گھر
بہت سے لوگ تو خود کو خدا سمجھتے تھے
مگر کسی کے بھی آگے نہیں جھکایا سر
وہ ایک رات ترے ہجر کی وہ پہلی رات
طویل اتنی تھی جیسے ہو عرصۂ محشر
کسی کے خواب سے منسوب ہے یہ بینائی
میں پھوڑ دوں گا یہ آنکھیں بصورت دیگر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.