ہم اک طرف ہیں تو دنیا تمام اور کہیں
ہم اک طرف ہیں تو دنیا تمام اور کہیں
یہاں نہیں تو ملے گا مقام اور کہیں
دیار غیر بھی تھا اور مسافری بھی تھی
سحر کہیں پہ گزاری تو شام اور کہیں
مرے دریچے کا منظر ہے کچھ ادھورا سا
دمک رہا ہے وہ ماہ تمام اور کہیں
تمہارے عشق کی جولاں میں ایسا جکڑا ہے
کہ بھاگ سکتا نہیں یہ غلام اور کہیں
یہاں تو ساری نشستوں پہ غیر بیٹھے ہیں
کیا ہی ہوگا مرا انتظام اور کہیں
اسے نصیب کا لکھا سمجھ کے مان لیا
مقام اور جگہ تھا قیام اور کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.