ہم انتہائے جور و ستم دیکھتے رہے
ہم انتہائے جور و ستم دیکھتے رہے
یعنی کہ ان کے لطف و کرم دیکھتے رہے
نازاں تھا اپنی پردہ نشینی پہ جو بہت
چشم خیال سے اسے ہم دیکھتے رہے
جا پہنچے رند عرش پہ ساغر کو چوم کر
جو فرش پر تھے رنج و الم دیکھتے رہے
ہوش و خرد میں عشق کی منزل نہ مل سکی
ہم رہبروں کے نقش قدم دیکھتے رہے
الجھیں گے حادثات سے عزم جواں کے ساتھ
اب تک تو حادثات کو ہم دیکھتے رہے
اے اوجؔ اپنا ذوق نظر ہے کہ دیر تک
دیوانہ وار زلف کا خم دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.