Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم عشق کو فقط اک تجربہ سمجھتے ہیں

حسنین عاقب

ہم عشق کو فقط اک تجربہ سمجھتے ہیں

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    ہم عشق کو فقط اک تجربہ سمجھتے ہیں

    اسے ردیف نہیں قافیہ سمجھتے ہیں

    جو بات ہم کسی محفل میں یوں ہی بول آئے

    بہت سے لوگ اسے فلسفہ سمجھتے ہیں

    لکھے ہیں اپنے مقدر میں اتنے عشق کہ لوگ

    ہمارے شعروں کو سب عشقیہ سمجھتے ہیں

    معاملات کی تفہیم بھی ضروری ہے

    بس اتنی بات تو ہم شرطیہ سمجھتے ہیں

    غموں کے بیچ جو دل نام کا جزیرہ ہے

    ہم اس جزیرے کا جغرافیہ سمجھتے ہیں

    نہ مخلصانہ رویہ نہ والہانہ سلوک

    ہم ایسے ملنے کو اک حادثہ سمجھتے ہیں

    اب اپنے بیچ کہاں ایسے لوگ ہیں عاقبؔ

    جو صرف بات نہیں نظریہ سمجھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے