ہم اتنی احتیاط سے ہیں زندگی کے ساتھ
ہم اتنی احتیاط سے ہیں زندگی کے ساتھ
کٹتی ہو جیسے عمر کسی اجنبی کے ساتھ
دو گام ساتھ دے کے محبت کی راہ میں
اچھا مذاق تم نے کیا زندگی کے ساتھ
پی لیں گے ہم تو شوق سے یہ زہر طنز بھی
رونا پڑے نہ تم کو کسی دن ہنسی کے ساتھ
مانگے ہوئے چراغ کی لو لے کے کیا کریں
اپنی تو عمر کٹ ہی گئی تیرگی کے ساتھ
یہ اور بات ہے کہ خوشی چھین لی گئی
ہم کو شعور غم بھی ملا آگہی کے ساتھ
سجدے نہ ہوں قبول مگر یہ تو غم نہ ہو
سجدوں کی آبرو بھی گئی بندگی کے ساتھ
راہیں جدا جدا ہوں تو کچھ غم نہ کیجئے
ہم عالم خیال میں ہیں آپ ہی کے ساتھ
جس سے نظر ملا کے کبھی گفتگو نہ کی
اک ربط خاص ہم کو رہا ہے اسی کے ساتھ
پھولوں کی زندگی کو بڑھانے کے واسطے
گلشن میں گھومتی ہے صباؔ سادگی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.