ہم جیسوں کا خیال کسی نے نہیں کیا
ہم جیسوں کا خیال کسی نے نہیں کیا
اس بات کا ملال کسی نے نہیں کیا
ہوتی رہی ہیں جن کی طرف سے عنایتیں
درویش کو نہال کسی نے نہیں کیا
سب لوگ منتظر ہیں کہ دروازہ کچھ کہے
دیوار سے سوال کسی نے نہیں کیا
تسخیر تو کیا ہے کسی کے جمال نے
پابند خد و خال کسی نے نہیں کیا
بے مثل کی مثال اگر دی تو ہم نے دی
یہ کار بے مثال کسی نے نہیں کیا
چارہ گران زخم کو پھر بھی مرا سلام
حالانکہ اندمال کسی نے نہیں کیا
اکرامؔ شام ہجر گزرنے کے باوجود
شرمندۂ وصال کسی نے نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.