Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جل رہے تھے اور بظاہر نشاں نہ تھا

شاکر نائطی

ہم جل رہے تھے اور بظاہر نشاں نہ تھا

شاکر نائطی

MORE BYشاکر نائطی

    ہم جل رہے تھے اور بظاہر نشاں نہ تھا

    دل کی لگی وہ آگ تھی جس میں دھواں نہ تھا

    روکا تھا مجھ کو میری خودی کے حجاب نے

    دیکھا تو ان کے در پہ کوئی پاسباں نہ تھا

    موہوم جلوہ تھا ترے عکس خیال کا

    بدلا خیال تو نے تو سارا جہاں نہ تھا

    وہ کر رہے تھے مجھ کو وفاؤں میں پختہ کار

    مشق ستم ہے مد نظر امتحاں نہ تھا

    پرواز فکر بھی رہی ذوق نظر کے ساتھ

    پابندیٔ قفس سے مجھے کچھ زیاں نہ تھا

    تھا اعتبار نقص و کمال نگاہ شوق

    وہ جلوہ جو عیاں بھی نہیں تھا نہاں نہ تھا

    ہم کو تو التفات کرم کا رہا خیال

    ورنہ زباں پہ حرف تمنا گراں نہ تھا

    بجلی چمک چمک کے نظر ڈالتی رہی

    گرتی کہاں چمن میں مرا آشیاں نہ تھا

    تھی زندگی محال غم عشق کے بغیر

    جو غم دیا گیا تھا غم جاوداں نہ تھا

    انکار کرتے کیا کہ ظلوم و جہول تھے

    یہ تو نہیں کہ بار امانت گراں نہ تھا

    شاکرؔ ہوا وفائے مسلسل سے کامیاب

    آغاز عشق میں تو وہ کچھ مہرباں نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے