ہم جس کی بوند بوند کو ترسے چلا گیا
ہم جس کی بوند بوند کو ترسے چلا گیا
وہ ہم پہ اس سے قبل کہ برسے چلا گیا
احباب اس کو واپسی لینے نکل پڑے
غربت کا بھوت جب مرے گھر سے چلا گیا
تب سے یہ دھوپ میرے مقدر میں آ گئی
سایہ جب ایک پیڑ کا سر سے چلا گیا
تجھ سے ملوں گا سوچ کے آیا تھا میں مگر
کچھ پل ٹھہر کے میں ترے در سے چلا گیا
پنچھی شجر کی شاخ پہ بیٹھے تو دیر تک
تنہائیوں کا بوجھ شجر سے چلا گیا
میں نے یہ زندگی کا خلاصہ لکھا رضاؔ
آیا ادھر سے اور ادھر سے چلا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.