Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جو گھبرائیں زمانے سے تو گھر جاتے ہیں

شگفتہ نعیم ہاشمی

ہم جو گھبرائیں زمانے سے تو گھر جاتے ہیں

شگفتہ نعیم ہاشمی

MORE BYشگفتہ نعیم ہاشمی

    ہم جو گھبرائیں زمانے سے تو گھر جاتے ہیں

    جن کے گھر ہی نہیں ہوتے وہ کدھر جاتے ہیں

    ساری باتوں کی ہے اک بات کہ کچھ باتوں سے

    دل میں اترے ہوئے بھی دل سے اتر جاتے ہیں

    دعوے کرتے ہیں وہی لوگ جو کچھ کرتے نہیں

    جن کو کرنا ہو وہ کہتے نہیں کر جاتے ہیں

    ہم کو ہے ناز بہت ضبط پہ اپنے لیکن

    دل اگر ٹوٹے تو پھر اشک بپھر جاتے ہیں

    صورت حال نے صورت ہی بدل کے رکھ دی

    لوگ حیران سے تکتے ہیں جدھر جاتے ہیں

    ہم تو وہ ہیں کہ اگر بحر سجل میں اتریں

    ناؤ جس رخ ہو تعاقب میں بھنور جاتے ہیں

    زندگی موت کے پہلو میں سمٹ جائے گی

    جب بھی یہ سوچتے ہیں سوچ کے مر جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے