Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جو گزرے ان کی محفل کے قریب

گلزار دہلوی

ہم جو گزرے ان کی محفل کے قریب

گلزار دہلوی

MORE BYگلزار دہلوی

    ہم جو گزرے ان کی محفل کے قریب

    اک کسک سی رہ گئی دل کے قریب

    سب کے سب بیٹھے تھے قاتل کے قریب

    بے کسی تھی صرف بسمل کے قریب

    زندگی کیا تھی عجب طوفان تھی

    اب کہیں پہنچے ہیں منزل کے قریب

    اس قدر خود رفتۂ صحرا ہوئے

    بھول کر دیکھا نہ محمل کے قریب

    ہائے اس مختار کی مجبوریاں

    جس نے دم توڑا ہو منزل کے قریب

    زندگی و موت واحد آئنہ

    آدمی ہے حد فاصل کے قریب

    یہ تجاہل عارفانہ ہے جناب

    بھول کر جانا نہ غافل کے قریب

    تربیت کو حسن صحبت چاہیے

    بیٹھیے استاد کامل کے قریب

    ہوش کی کہتا ہے دیوانہ سدا

    اور مایوسی ہے عاقل کے قریب

    دیکھیے ان بد نصیبوں کا مآل

    وہ جو ڈوبے آ کے ساحل کے قریب

    چھائی ہے گلزارؔ میں فصل خزاں

    پھول ہیں سب گل شمائل کے قریب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے