ہم جو اک بار ترے رخ کی جھلک دیکھتے ہیں
ہم جو اک بار ترے رخ کی جھلک دیکھتے ہیں
دیر تک لوگ پھر آنکھوں کی چمک دیکھتے ہیں
اب خزاؤں کے تسلط میں ہیں سب دشت مگر
آپ کے ساتھ بہاروں کی کمک دیکھتے ہیں
ڈوب جاتے ہیں سب آواز کی شیرینی میں
اور ہم آپ کے لہجے کی کھنک دیکھتے ہیں
ایسے لگتا ہے کہ وہ وصل پہ آمادہ ہیں
جب رویے میں کبھی ان کے لچک دیکھتے ہیں
دیکھنا چاہتے ہیں اچھے خد و خال سبھی
کون اس دل میں جو ہوتی ہے کسک دیکھتے ہیں
تم سمجھتے ہو ہمیں دھن ہے ستاروں کی فقط
جب کہ ہم ان سے پرے رنگ فلک دیکھتے ہیں
روک سکتے تو نہیں آپ کو ہم زرغونےؔ
ہاں مگر جاتے ہوئے دیر تلک دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.