Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جو ان ہاتھوں کو مصروف عمل رکھتے ہیں

شمیم فرحت

ہم جو ان ہاتھوں کو مصروف عمل رکھتے ہیں

شمیم فرحت

MORE BYشمیم فرحت

    ہم جو ان ہاتھوں کو مصروف عمل رکھتے ہیں

    مسئلے جو بھی ہوں خود سامنے حل رکھتے ہیں

    اپنے حصے میں فقط باغ کی محنت آئی

    پھول رکھتے ہیں نہ ہم پاس میں پھل رکھتے ہیں

    دن کو مفلس ہیں تو کیا رات ہے شاہوں جیسی

    ہم بھی خوابوں میں کئی تاج محل رکھتے ہیں

    ہم انہیں دیکھ کے جیتے ہیں ستم تو دیکھو

    جو ہمیں دیکھ کے پیشانی پہ بل رکھتے ہیں

    ہم وہاں درس وفا دیں بھی تو کیا لوگ جہاں

    بغض سینوں میں دماغوں میں خلل رکھتے ہیں

    آپ کے شعروں میں فرحتؔ غم دوراں کیسا

    اہل فن آپ سے امید غزل رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے