ہم جو کسی پہاڑ پر اپنی دعا اتارتے
ہم جو کسی پہاڑ پر اپنی دعا اتارتے
کرتے کلام بعد میں پہلے خدا اتارتے
ہم کو دیا گیا ہے جو ہم پہ تری عطا ہے وہ
ہم بھی اسی لئے نہیں بار خطا اتارتے
کمرہ مہک اٹھا مرا کھلنے لگا وجود بھی
آنکھیں چمکنے لگ گئیں باب وفا اتارتے
آنا تھا آپ نے اگر کرتے ہمیں تو کچھ خبر
آپ کی رہ میں ہر طرف باد صبا اتارتے
کتنا وفا شعار تھا در سے مرے نہیں اٹھا
روتے ہوئے گزار دی رنگ حنا اتارتے
دین پہ جو نہیں تھے لوگ چاند پہ وہ چلے گئے
ہم تو رہے زمین پر فتوے سدا اتارتے
جن پہ بہت ہی ناز تھا دوست وہی چلے گئے
اس سے بڑا عدیمؔ پر بوجھ وہ کیا اتارتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.