Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم جو سارے جہان والے ہیں

گوہر شیخ پوروی

ہم جو سارے جہان والے ہیں

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    ہم جو سارے جہان والے ہیں

    گم شدہ داستان والے ہیں

    کیوں نہ برسات میں ہوں خوفزدہ

    وہ جو کچے مکان والے ہیں

    ہم غریبوں سے کیوں نہیں ملتے

    کیا وہ اونچی اڑان والے ہیں

    ٹوٹی قبروں سے آ رہی ہے صدا

    بے نشاں بھی نشان والے ہیں

    ہم کو شوکیس میں سجا لیں گے

    جب وہ اونچی دوکان والے ہیں

    راہ میں وہ بھٹک نہیں سکتے

    جو بڑی آن بان والے ہیں

    موت سے بھی کہیں نہیں ڈرتے

    ہم بڑی سخت جان والے ہیں

    بند کمرے میں رہ نہیں سکتے

    ہم کھلے سائبان والے ہیں

    اونچے محلوں پہ ناز کیوں ہے تمہیں

    ہم بھی تو آسمانوں والے ہیں

    سوچ کر کوئی گفتگو کیجئے

    در و دیوار کان والے ہیں

    پیار شیوہ ہمارا ہے گوہرؔ

    ہم بھی ہندوستان والے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے