ہم جنوں پیشہ کہ رہتے تھے تری ذات میں گم
ہم جنوں پیشہ کہ رہتے تھے تری ذات میں گم
ہو گئے سلسلۂ گردش حالات میں گم
عرصۂ وصل میں بھی حرف تمنا نہ کھلا
حسن الہام رہا پردۂ آیات میں گم
عقل انگشت بدنداں ہے نظر حیراں ہے
کون سی چیز ہوئی ارض و سماوات میں گم
کتنے کنعان ہوئے خواب زلیخا میں اسیر
کتنے یعقوب رہے ہجر کے صدمات میں گم
کوئی مائل بہ سماعت نہ ہوا صد افسوس!
نغمۂ درد رہا سینۂ جذبات میں گم
میں ترے شہر سے گزرا ہوں بگولے کی طرح
اپنی دنیا میں مگن اپنے خیالات میں گم
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 313)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.