ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے ہیں
ہم جرم محبت کی سزا پائے ہوئے ہیں
بے وجہ نہیں ہے کہ جو شرمائے ہوئے ہیں
تھی جن کی تب و تاب سے اس بزم کی رونق
دیپک وہ سر شام ہی کجلائے ہوئے ہیں
ہر سمت سیاہی ہے گھٹا ٹوپ اندھیرا
کیا زلف دوتا آج وہ بکھرائے ہوئے ہیں
ہم خوگر تسلیم و رضا آج ہیں ورنہ
ماضی میں بہت ٹھوکریں بھی کھائے ہوئے ہیں
ہے بربط دل سختئ مضراب سے لرزاں
تلخئ محبت کا مزہ پائے ہوئے ہیں
اے دوست سکوں ہم کو میسر نہیں ہوتا
آشفتگئ دہر سے گھبرائے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.