Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کہاں اپنی محبت میں خلل چاہتے ہیں

فیصل قادری گنوری

ہم کہاں اپنی محبت میں خلل چاہتے ہیں

فیصل قادری گنوری

MORE BYفیصل قادری گنوری

    ہم کہاں اپنی محبت میں خلل چاہتے ہیں

    آپ ہر بات پہ کیوں رد عمل چاہتے ہیں

    عشق انجام کو پہنچے تو صلہ ملتا ہے

    آپ آغاز محبت میں ہی پھل چاہتے ہیں

    آج کا دور مبارک ہو تمہیں کو لوگو

    ہم تو اپنا وہی گزرا ہوا کل چاہتے ہیں

    ہم سے دیوانوں کی حسرت ہی نہیں اس کے سوا

    ہم تو محبوب کے قدموں میں اجل چاہتے ہیں

    کیا خبر پھر سے ملاقات ہوئی یا نہ ہوئی

    ہم ترے قرب کے بس ایک دو پل چاہتے ہیں

    جانے والے تو ہمیں کوئی نشانی دے جا

    ہم بسانا تری یادوں کا محل چاہتے ہیں

    اب تو نادان طبیعت کو سنبھالو فیصلؔ

    اپنے حالات بھی اب رد و بدل چاہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے