ہم کہاں اور کہاں رسم و رہ عامغزل
ہم کہاں اور کہاں رسم و رہ عامغزل
جانے کس شوخ کے سر جائے گا الزام غزل
تیرے لہجے کی حلاوت تری آواز کا لوچ
اک عجب رنگ سے چھلکا ہے سر جام غزل
ہاتھ آیا بھی کہیں حسن گریزاں کا جمال
ڈھونڈھتی پھرتی ہے کس کو ہوس خام غزل
جانے کیا چیز تھی ذکر لب و رخسار کی ضو
صبح بن جاتی ہے افسردگیٔ شام غزل
میرے آہنگ میں گھلتی رہی تقدیر بہار
میرے الفاظ میں ڈھلتے رہے اصنام غزل
ایک مدت سے جو محسوس دل و جاں تھی عروجؔ
اس خلش کو بھی دیا ہم نے مگر نام غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.