Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کھڑے ہیں ہاتھ یوں باندھے ہوئے

محسن اسرار

ہم کھڑے ہیں ہاتھ یوں باندھے ہوئے

محسن اسرار

MORE BYمحسن اسرار

    ہم کھڑے ہیں ہاتھ یوں باندھے ہوئے

    جیسے تو ہو راستہ روکے ہوئے

    کس طرح طے ہو سفر تنہائی کا

    دور تک ہیں آئنے رکھے ہوئے

    راستہ پگڈنڈیوں میں بٹ گیا

    اک مسافر کے کئی پھیرے ہوئے

    لوگ رخصت ہو چکے بازار سے

    ہم ابھی تک ہیں دکاں کھولے ہوئے

    سائے میں آئندگی کا دکھ نہاں

    دھوپ میں ہیں واقعے لکھے ہوئے

    چاہتا ہوں تیرے سپنے دیکھنا

    دیکھتا ہوں حادثے ہوتے ہوئے

    تنہا اپنے سامنے بیٹھا ہوں میں

    اور میرے ہاتھ ہیں پھیلے ہوئے

    جل رہے ہیں اپنی ہی سوچوں سے ہم

    اپنی ہی دہلیز میں بیٹھے ہوئے

    ہو گئیں مجھ کو سبھی بیماریاں

    دوسرے بیمار تب اچھے ہوئے

    گھن تو محسنؔ جسم کو لگنا ہی تھا

    ایک مدت ہو گئی رکھے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے