ہم کہ اب پیاس کے مارے بھی نہیں آئیں گے
ہم کہ اب پیاس کے مارے بھی نہیں آئیں گے
یم بہ یم آب پکارے بھی نہیں آئیں گے
رائیگانی کا وہ عالم ہے کہ یوں لگتا ہے
میرے حصے میں خسارے بھی نہیں آئیں گے
اتنی بیزار ہیں آنکھیں کہ خدا جانتا ہے
ہم کو اب خواب تمھارے بھی نہیں آئیں گے
حالت اصل میں لگتا ہے خد و خال مرے
اب ترا زنگ اتارے بھی نہیں آئیں گے
کوئی گرداب نہیں آئے گا دوران سفر
اور ستم یہ ہے کنارے بھی نہیں آئیں گے
ایسے چھوڑیں گے ترا شہر کہ ہم اس کی طرف
گردش وقت کے مارے بھی نہیں آئیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.