ہم کہ ہر دم تری خوشبو سے بھرے رہتے ہیں
ہم کہ ہر دم تری خوشبو سے بھرے رہتے ہیں
خشک موسم میں اسی طور ہرے رہتے ہیں
جن کے ہونے سے ہوا دید کا دریا روشن
ہائے وہ لوگ ہی آنکھوں سے پرے رہتے ہیں
دشت خاموش میں اگ آئے گا آواز کا پھول
اسی امید پہ سب کان دھرے رہتے ہیں
پھر اچانک ہی چلا آتا ہے وہ ہجر کا دن
جس کے امکان سے ہر رات ڈرے رہتے ہیں
بھولے جاتے ہیں وہی کام جو لازم ہو بہت
اور جو غیر ضروری ہو کرے رہتے ہیں
سبز ہو جاتے ہیں سب خواب سحر ہوتے ہی
رات کے وقت جو کمبخت مرے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.