ہم کہ خاموش ہوئے اہل بیاں دیکھتے ہیں
ہم کہ خاموش ہوئے اہل بیاں دیکھتے ہیں
راز انداز تکلم سے عیاں دیکھتے ہیں
جان لیوا ہے فریب رہ گلزار طلب
نشتر شوق قریب رگ جاں دیکھتے ہیں
ہے اسی گھر میں کہیں گوہر امید نہاں
سوئے ویرانۂ دل بہر اماں دیکھتے ہیں
کیسے بنتا ہے لہو سرخی افسانۂ دل
کیسے بنتا ہے قلم نوک سناں دیکھتے ہیں
آتش شوق کو رکھتے ہیں بہ ہر طور جواں
خاک گلشن میں زر گل کے نشاں دیکھتے ہیں
خشمگیں آج وہ یوں ہیں کہ نہیں تاب سخن
عرشؔ ہم آج ترا زور بیاں دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.