ہم کہ مایوس ہوئے ہیں دل ناکام سے بھی
ہم کہ مایوس ہوئے ہیں دل ناکام سے بھی
ایک وحشت ہوئی جاتی ہے ترے نام سے بھی
وہی ڈستی ہوئی نظروں سے بھرا شہر ترا
وہی تنہائی کا احساس در و بام سے بھی
خود کو بھی بھول گئے ترک مراسم کرتے
لو ترے غم میں گئے آخری الزام سے بھی
جانے اس شوخ نے دیکھا مجھے کس تیور سے
اب تو گھبرایا سا رہتا ہوں تہی جام سے بھی
کچھ تو اس خندۂ شاداب سے موسم لہکا
اور کچھ میرے محبت بھرے پیغام سے بھی
ہاں اسی قرب کے شعلوں کی ہوا سے سرمدؔ
دل سلگتا ہے تو جلتے ہیں خنک شام سے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.