ہم کہ مغلوب گماں تھے پہلے
ہم کہ مغلوب گماں تھے پہلے
پھر وہیں ہیں کہ جہاں تھے پہلے
خواہشیں جھریاں بن کر ابھریں
زخم سینے میں نہاں تھے پہلے
اب تو ہر بات پہ رو دیتے ہیں
واقف سود و زیاں تھے پہلے
دل سے جیسے کوئی کانٹا نکلا
اشک آنکھوں سے رواں تھے پہلے
اب فقط انجمن آرائی ہے
اعتبار دل و جاں تھے پہلے
دوش پہ سر ہے کہ ہے برف جمی
ہم کہ شعلوں کی زباں تھے پہلے
اب تو ہر تازہ ستم ہے تسلیم
حادثے دل پہ گراں تھے پہلے
میری ہم زاد ہے تنہائی مری
ایسے رشتے بھی کہاں تھے پہلے
- کتاب : Junoon (Pg. 135)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.