ہم کسی کے کبھی کہنے پہ نہیں چلتے تھے
ہم کسی کے کبھی کہنے پہ نہیں چلتے تھے
لوگ تھک جاتے تھے پیکر میں نہیں ڈھلتے تھے
توڑ ڈالے انہیں لوگوں نے سب اعضا میرے
یہ وہی لوگ ہیں اندر جو مرے پلتے تھے
اب وہی آنکھیں امیدوں سے ہمیں تکتی ہیں
ہاں وہیں آنکھیں کہ ہم جن کو بہت کھلتے تھے
تھکنے لگتی تھی وہ لڑکی ہمیں سمجھاتے ہوئے
ہم بھی وہ قیس تھے جو در سے نہیں ٹلتے تھے
دھیرے دھیرے انہیں بھی رنگ ترا بھانے لگا
تجھ سے جو لوگ نتنؔ پہلے بہت جلتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.