ہم کو درس الفت و مہر و وفا دیتے ہوئے
ہم کو درس الفت و مہر و وفا دیتے ہوئے
خود کو پرکھا آپ نے یہ مشورہ دیتے ہوئے
ہے بہت بیزار اپنی زندگی سے وہ مگر
جا رہا ہے سب کو جینے کی دعا دیتے ہوئے
فیصلہ اک ہے گنہ کا جب کیا اس نے غلط
کانپ اٹھا ہاتھ منصف کا سزا دیتے ہوئے
پرورش ہوتی ہے بچے کی یہ اس کی شان ہے
کس نے دیکھا بطن مادر میں غذا دیتے ہوئے
چیر کر دریا کا سینہ بے خطر اترے ہیں پار
حادثے گزرے ہیں ہم کو راستہ دیتے ہوئے
باپ کے آنسو نہ تھمتے تھے عجب منظر تھا وہ
قبر پر بیٹے کی اپنے فاتحہ دیتے ہوئے
ہل نہیں سکتے یہاں سے چاہے مدفن ہی بنے
ہم نہیں وہ جو چلے جائیں صدا دیتے ہوئے
میں کہ ششدر رہ گیا ساقی کی حرکت دیکھ کر
جام لایا اور آگے بڑھ گیا دیتے ہوئے
جب تمہیں فرصت ملے تو شوق سے آؤ حبیبؔ
ہنستے ہنستے کہہ دیا اس نے پتہ دیتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.