Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کو دل دار عزیز اپنا دل زار عزیز

محمد زکریا خان

ہم کو دل دار عزیز اپنا دل زار عزیز

محمد زکریا خان

MORE BYمحمد زکریا خان

    ہم کو دل دار عزیز اپنا دل زار عزیز

    دیں نہ دیں جنس عزیز اور خریدار عزیز

    خوار رہ کر ہوئے برسوں میں وفادار عزیز

    طول آزار سے ہوتے ہیں یہ بیمار عزیز

    اس قدر کیوں ہے خدا عشق کا آزار عزیز

    مبتلا اس میں ہمیشہ رہے دو چار عزیز

    کبھی زنداں سے نکلنے نہیں دیتا باہر

    پاسباں کو ہیں مگر اس کے گرفتار عزیز

    یہ سبب رونق دل کے وہ متاع بازار

    یوسف دل ہوئے یا یوسف بازار عزیز

    اللہ اللہ بتوں کا وہ تبختر وہ غرور

    کس کے ہیں ان کے سوا نخوت و پندار عزیز

    کافر عشق بتاں ہوں یہی مذہب ہے مرا

    صورت رشتۂ جاں ہے مجھے زنار عزیز

    مجھے اے نالہ تری بے اثری ہے منظور

    رہ مرے دل میں کہ ہے خاطر دل دار عزیز

    یہ مجھے کوچۂ جاناں سے اٹھا لاتے ہیں

    دوست جو کرتے ہیں کرنا نہیں زنہار عزیز

    قیس دیوانہ نہیں تھا تو گیا کیوں سوئے دشت

    ہوتے ہیں کوئے صنم کے در و دیوار عزیز

    دل جانباز کو بھی ابروئے قاتل ہے پسند

    جس طرح مرد سپاہی کو ہو تلوار عزیز

    فتنۂ عشق میں کیا شان سرافرازی ہے

    کہ چڑھاتے ہیں عزیزوں کو سر دار عزیز

    دولت حسن غلاموں کو بناتی ہے شاہ

    تہمت عشق سے ہوتے ہیں سبک سار عزیز

    تیری شامت ہے ذکیؔ بیٹھے بیٹھائے تو نے

    کیوں حسینوں کو دیا دل کہ ہوا خوار عزیز

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے