ہم کو ہنستے ہوئے چہروں کی نظر لگتی ہے
ہم کو ہنستے ہوئے چہروں کی نظر لگتی ہے
غیر تو دور ہیں اپنوں کی نظر لگتی ہے
دودھ پیتے ہوئے بل کھاتے ہوئے دیکھتے ہیں
صرف سانپوں کو سپیروں کی نظر لگتی ہے
مستقل دوڑتے دیکھا نہیں جاتا ان سے
میری رفتار کو رستوں کی نظر لگتی ہے
آپ آتے ہیں نظر میرے سخن میں اکثر
آپ کے حسن کو غزلوں کی نظر لگتی ہے
ہم ہیں جس حال میں دیکھا نہیں جاتا ان سے
ہم برے لوگوں کو اچھوں کی نظر لگتی ہے
سامنے آئیں تو نظریں نہیں ہٹتیں اپنی
خواب میں آئیں تو نیندوں کی نظر لگتی ہے
اپنے شعروں کی زیادہ نہیں کرتے تعریف
کیوں کہ بچوں کو بھی ماؤں کی نظر لگتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.