ہم کو خدا نے دل دیا دل میں دیا گداز عشق
ہم کو خدا نے دل دیا دل میں دیا گداز عشق
بخشا خدا نے آپ کو حسن کرشمہ ساز عشق
رعب جمال یار سے خم ہے سر نیاز عشق
حسن کی بارگاہ میں پڑھتے ہیں ہم نماز عشق
کوئی بتائے تو ہمیں کس کو نہیں ہے آز عشق
کون ہے اس جہان میں بے غم و بے نیاز عشق
خاک میں مل کے عشق میں ملتی ہیں سر بلندیاں
ہو کے ذلیل و خوار عشق ہوتا ہے سرفراز عشق
یارا رہا نہ ضبط کا تاب رہی نہ صبر کی
آہ و فغاں نے کر دیا فاش ہمارا راز عشق
زاہد نا شناس کا عشق سے واسطہ ہے کیا
کیجئے عاشقوں سے حل مسئلہ جواز عشق
صنعت کردگار پر کرتا ہوں جان و دل نثار
رکھتا ہوں ساری عمر سے حسن سے ساز و باز عشق
کھاتا ہے پہلے دل کو یہ پنجۂ غم سے نوچ کر
کرتا ہے آدمی پہ وار جس گھڑی شاہباز عشق
ہم وہ رہے نہ دل رہا دل میں نہ ولولے رہے
بزم شباب اٹھ گئی بند ہے سوز و ساز عشق
حسن میں ان کے اور بھی ٹک گئے ہوتے چار چاند
کاش کہ ہوتے وہ کبھی دلبر و دل نواز عشق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.