ہم کو کچھ یاد نہیں تیرے سوا بھول گئے
ہم کو کچھ یاد نہیں تیرے سوا بھول گئے
اپنی صورت ہی نہیں اپنی صدا بھول گئے
کوچہ چشم کے سب نقش و نوا بھول گئے
ہم پہ وہ وقت پڑا شور انا بھول گئے
میں اکیلا ہی رہا برگ و ثمر سے خالی
موسم گل میں مجھے میرے خدا بھول گئے
موت اور ہجر مسلسل میں کوئی فرق نہیں
تو تو پھر تو ہے ہم اپنی وفا بھول گئے
اب کے یوں راکھ ہوا منظر آہو چشماں
دشت اے دشت تری پچھلی ہوا بھول گئے
اتنا بکھرا ہوا لہجہ یہاں لطف الرحمنؔ
آپ بھی اپنی وہ کچھ طرز ادا بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.