ہم کو ملی سزا ہے خطا کے بغیر بھی
ہم کو ملی سزا ہے خطا کے بغیر بھی
وہ باوفا ہوئے ہیں وفا کے بغیر بھی
من مار کر جہان میں جینے کے واسطے
رہتے ہیں لوگ ساتھ رضا کے بغیر بھی
جادو کسی کے عشق کا ہوگا چلا ضرور
جو لڑکھڑا رہے ہیں نشہ کے بغیر بھی
جو بھی ملا ہے مان کے قسمت اسے یہاں
جیون بتا رہے ہیں مزہ کے بغیر بھی
دیتے تھے سر کٹا کبھی عزت کے واسطے
اب جی رہے ہیں لوگ انا کے بغیر بھی
پردا ہٹا کے چاند سا چہرہ دکھائیے
روشن ہو میری رات ضیا کے بغیر بھی
پیڑوں کو کاٹو بعد میں پہلے یہ سوچ لو
کیا سانس لے سکو گے ہوا کے بغیر بھی
یہ سوچنا بھی کفر ہے انسان کے لیے
قائم ہے کچھ جہاں میں خدا کے بغیر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.