ہم کو رستہ بتا کے لوٹ گئے
ہم کو رستہ بتا کے لوٹ گئے
ہم سفر مسکرا کے لوٹ گئے
وہ جو کہتے تھے گھر بنائیں گے
صرف نقشہ بنا کے لوٹ گئے
رات بھر آندھیاں چلیں گھر میں
تم تو پردے ہلا کے لوٹ گئے
نبض پر انگلیاں نہیں رکھیں
سب دوائیں بتا کے لوٹ گئے
جو خدا سے ملانے آئے تھے
وہ خدا سے ڈرا کے لوٹ گئے
ہونٹھ تو ہل رہے تھے رات ان کے
کیا پتہ کیا بتا کے لوٹ گئے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 85)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.