ہم کو شکستہ حال کے دکھ بھوگنے پڑے
ہم کو شکستہ حال کے دکھ بھوگنے پڑے
یعنی تیرے وصال کے دکھ بھوگنے پڑے
ہر سال تجھ سے دوریاں بڑھتی چلی گئیں
ہم کو ہر ایک سال کے دکھ بھوگنے پڑے
اپنے جواب پر ہمیں شرمندگی ہوئی
لیکن ترے سوال کے دکھ بھوگنے پڑے
پہلے تو ہم نے اس کی بہت دیکھ بھال کی
پھر اس کی دیکھ بھال کے دکھ بھوگنے پڑے
ہر دکھ کے بعد یوں لگا یہ دکھ تو کچھ نہیں
سوچو کہ کیا کمال کے دکھ بھوگنے پڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.